سوئٹزرلینڈ کو منتقل کی جانے والی رقم افغان حکام کو دستیاب نہیں ہوگی اور اسے انسانی امداد کے شعبے میں استعمال کیا جائے گا۔ ہم چاہتے ہیں کہ لوٹی ہوئی رقم افغانستان کے عوام کو جلد واپس کی جائے۔
شیئرینگ :
روس اور چین کے نمائندوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں اعلان کیا ہے کہ افغانستان میں اقتصادی چیلنجوں کو ختم کرنے کے لیے اس ملک کے منجمد اثاثوں کو رہا کرنا ضروری ہے۔
اقوام متحدہ میں روس کی نمائندہ اینا استینووا نے بدھ کی رات کہا: اطلاعات کے مطابق سوئٹزرلینڈ کو منتقل کی جانے والی رقم افغان حکام کو دستیاب نہیں ہوگی اور اسے انسانی امداد کے شعبے میں استعمال کیا جائے گا۔ ہم چاہتے ہیں کہ لوٹی ہوئی رقم افغانستان کے عوام کو جلد واپس کی جائے۔
امریکی محکمہ خزانہ نے عالمی شراکت داروں کے ساتھ مل کر 3.5 بلین ڈالر کے افغان اثاثے رکھنے کے لیے سوئٹزرلینڈ میں ایک ٹرسٹ فنڈ بنایا ہے۔
اقوام متحدہ میں چین کے نائب مستقل مندوب گینگ شوانگ نے بھی کہا کہ افغانستان کے اثاثوں کو افغانوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے اور ملکی معیشت کی تعمیر نو کے لیے استعمال کیا جانا چاہیے۔
شوانگ نے مزید کہا: افغانستان کے مرکزی بینک کے بیان کے مطابق، ہم اس ملک کے لوگوں کو کرنسی کے منجمد ذخائر کی مکمل اور فوری منتقلی چاہتے ہیں تاکہ وہ اپنے ملک میں انسانی بحران پر قابو پانے کے لیے اسے مؤثر طریقے سے استعمال کر سکیں۔
افغانستان چیمبر آف کامرس اینڈ انویسٹمنٹ نے اعلان کیا کہ افغان اثاثے منجمد کرنے سے ملکی معیشت پر برے اثرات مرتب ہوئے ہیں۔
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے واضح کیا کہ ہم کہتے ہیں کہ اصل رائے فلسطینی عوام کی رائے ہے اور فلسطینی عوام کے ووٹوں سے قائم ہونے والی حکومت وہاں (آکر آباد ...