انقلاب اسلامی کی قدس فورس کے کمانڈر "جنرل قاانی" مکمل طور پر صحت مند ہیں اور انشاء اللہ وہ آنے والے دنوں میں رہبر معظم انقلاب آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای سے قومی تمغہ "نشان فتح" وصول کریں گے۔
یہ نقشہ ٹیلی گرام پر پھیلایا گیا ہے۔ نقشہ میں کئی آئل پوائنٹس اور گیس فیلڈز دکھائے گئے ہیں جو ایرانی افواج کے دائرہ کار میں آتے ہیں۔ نقشے میں 14 مقامات دکھائے گئے ہیں جن کی تفصیل درج ہے۔
شیخ نعیم قاسم نے آج اپنی تقریر میں تاکید کی: خطے کی قومیں مزاحمت کی پالیسی پر پختہ یقین رکھتی ہیں۔ الاقصیٰ طوفان آپریشن مزاحمت کی موجودگی اور کردار کے ذریعے مشرق وسطیٰ کو بدلنے کا آغاز تھا۔
حزب اللہ کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق خیبر آپریشن کے تحت تل ابیب کے مضافات میں صیہونی حکومت کے یونٹ 8200 سے وابستہ غالیلوت ملٹری انٹیلی جنس بیس کو نشانہ بنایا۔
یمنی مقاومتی تنظیم انصاراللہ کے سربراہ سید عبدالملک بدرالدین الحوثی نے طوفان الاقصی کو ایک سال مکمل ہونے کی مناسبت سے خطاب کیا اور غزہ میں صہیونی حکومت کے مظالم کے بارے میں گفتگو کی۔
الجزیرہ نیٹ ورک کا حوالہ دیتے ہوئے حماس نے الاقصی طوفان آپریشن کا پہلا سال مکمل ہونے پر اپنے بیان میں کہا کہ الاقصیٰ طوفان آپریشن صہیونیوں کے ان منصوبوں کا ایک فطری ردعمل تھا جس کا مقصد مسئلہ فلسطین کو تباہ کرنا ہے۔
تقریب خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کی مسلح افواج کے سپریم کمانڈر آیت اللہ خامنہ ای نے ایک تقریب کے دوران، سپاہ پاسداران انقلاب کے ائیر چیف کمانڈر جنرل امیر علی حاجی زادہ کو قومی تمغہ "نشان فتح" عطا کیا۔
انہوں نے مزید کہا: امام راحل (رح) کا عقیدہ تھا کہ صیہونی حکومت کو ہتھیاروں کے ساتھ فلسطین سے نکال باہر کیا جائے اور خدا پر بھروسہ کیا جائے اور اسرائیل کے وجود کے بارے میں ان کی رائے یہ تھی کہ مسلمانوں کو اس مجرمانہ حکومت کی نابودی تک لڑائی سے باز نہیں آنا چاہیے۔
یمنی مقاومتی تنظیم انصاراللہ کے سربراہ سید عبدالملک بدرالدین الحوثی نے کہا کہ حزب اللہ نے اس زمانے میں دشمن اسرائیل کو شکست سے دوچار کیا جب اس کے پاس آج کی نسبت کم طاقت تھی۔ آج حزب اللہ ہر لحاظ سے طاقتور ہے اور بہت اہم کامیابیاں حاصل کرچکی ہیں۔
جمعرات کے روز تقریب خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق المنار نیٹ ورک کے حوالے سے کہا ہے کہ شمالی مقبوضہ فلسطین کے مختلف علاقوں پر مسلسل راکٹ حملوں سے ان علاقوں میں خطرے کی گھنٹی بج گئی ہے۔
ان حملوں کے باوجود لبنان کی حکومت، عوام اور مزاحمت نے ثابت کر دیا کہ وہ فلسطین کے مظلوم اور نہتے عوام کی باعزت اور باوقار حمایت سے ہاتھ نہیں اٹھائیں گے اور آزاد اقوام اور اسلامی ممالک کے لیے ضروری ہے کہ وہ مزاحمت کے محاذ کے لئے اپنی مضبوط حمایت کا اعلان کریں۔
اس صہیونی میڈیا نے حیفہ کے عینی شاہدین کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہا: ہم حزب اللہ کے حملے کا انتظار کر رہے تھے لیکن ہم نے یہ نہیں سوچا تھا کہ یہ حملہ اتنا شدید ہو گا۔
مولوی اسحاق مدنی نے بیان کیا: یورپی حکمران جان لیں کہ اگر صیہونیوں کو جگہ مل گئی تو وہ عیسائیوں کے ساتھ وہی سلوک کریں گے جو آج مسلمانوں کے ساتھ کر رہے ہیں۔
تقریب نیوز کے مطابق 38ویں عالمی وحدت اسلامی کانفرنس کا آغاز "مسئلہ فلسطین پر توجہ کے ساتھ مشترکہ اقدار کے حصول کے لیے اسلامی تعاون" کے موضوع پر آج صبح ہوگیا ہے۔
ہم پوری اسلامی دنیا خصوصاً پاکستان میں اسلامی اسکولوں اور تعلیمی اداروں کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ انتہا پسندی اور تکفیریت کی تعلیمات کو اپنے اندر سے نکال باہر کریں اور اب جب کہ اسلامی ممالک ایک دوسرے کے قریب ہوچکے ہیں۔ انہیں ایسے طلباء کی تربیت کرنی چاہیے جو عالمی استکبار اور طواغیت وقت کی جانب اپنے تیز دھار پیکان اور قلم کا رخ کرلیں اور عالم اسلام میں ...
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ اسلامی اتحاد ہی وہ عنصر ہے جو تمام مسلمانوں کو مقبوضہ فلسطین کی آزادی کے لیے اکٹھا کرتا ہے اور واضح کیا: جب یہ اتحاد حقیقی عقیدہ سے پیدا ہوتا ہے تو یہ تمام غصب شدہ مقدس سرزمین کو آزاد کر سکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا: دہشت گردی ایک سیاسی رجحان ہے جس نے عالمی برادری اور مشرق وسطیٰ کی سلامتی کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ عالمی استکبار نے ہمیشہ اس مذموم واقعہ پر خصوصی توجہ دی ہے کیونکہ اس نے دہشت گردی کا سہارا لے کر اپنے تمام مذموم مقاصد حاصل کیے ہیں۔
اس لبنانی خاتون نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ آزاد میڈیا نے وحشیانہ جرائم کو بے نقاب کرکے بیداری پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے اور تکفیری آبادیوں اور صیہونی دشمن کے خلاف مزاحمتی گروہوں کے استقامت کی خبریں دی ہیں