جمعرات کے روز تقریب خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق المنار نیٹ ورک کے حوالے سے کہا ہے کہ شمالی مقبوضہ فلسطین کے مختلف علاقوں پر مسلسل راکٹ حملوں سے ان علاقوں میں خطرے کی گھنٹی بج گئی ہے۔
ان حملوں کے باوجود لبنان کی حکومت، عوام اور مزاحمت نے ثابت کر دیا کہ وہ فلسطین کے مظلوم اور نہتے عوام کی باعزت اور باوقار حمایت سے ہاتھ نہیں اٹھائیں گے اور آزاد اقوام اور اسلامی ممالک کے لیے ضروری ہے کہ وہ مزاحمت کے محاذ کے لئے اپنی مضبوط حمایت کا اعلان کریں۔
اس صہیونی میڈیا نے حیفہ کے عینی شاہدین کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہا: ہم حزب اللہ کے حملے کا انتظار کر رہے تھے لیکن ہم نے یہ نہیں سوچا تھا کہ یہ حملہ اتنا شدید ہو گا۔
مولوی اسحاق مدنی نے بیان کیا: یورپی حکمران جان لیں کہ اگر صیہونیوں کو جگہ مل گئی تو وہ عیسائیوں کے ساتھ وہی سلوک کریں گے جو آج مسلمانوں کے ساتھ کر رہے ہیں۔
تقریب نیوز کے مطابق 38ویں عالمی وحدت اسلامی کانفرنس کا آغاز "مسئلہ فلسطین پر توجہ کے ساتھ مشترکہ اقدار کے حصول کے لیے اسلامی تعاون" کے موضوع پر آج صبح ہوگیا ہے۔
ہم پوری اسلامی دنیا خصوصاً پاکستان میں اسلامی اسکولوں اور تعلیمی اداروں کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ انتہا پسندی اور تکفیریت کی تعلیمات کو اپنے اندر سے نکال باہر کریں اور اب جب کہ اسلامی ممالک ایک دوسرے کے قریب ہوچکے ہیں۔ انہیں ایسے طلباء کی تربیت کرنی چاہیے جو عالمی استکبار اور طواغیت وقت کی جانب اپنے تیز دھار پیکان اور قلم کا رخ کرلیں اور عالم اسلام میں ...
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ اسلامی اتحاد ہی وہ عنصر ہے جو تمام مسلمانوں کو مقبوضہ فلسطین کی آزادی کے لیے اکٹھا کرتا ہے اور واضح کیا: جب یہ اتحاد حقیقی عقیدہ سے پیدا ہوتا ہے تو یہ تمام غصب شدہ مقدس سرزمین کو آزاد کر سکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا: دہشت گردی ایک سیاسی رجحان ہے جس نے عالمی برادری اور مشرق وسطیٰ کی سلامتی کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ عالمی استکبار نے ہمیشہ اس مذموم واقعہ پر خصوصی توجہ دی ہے کیونکہ اس نے دہشت گردی کا سہارا لے کر اپنے تمام مذموم مقاصد حاصل کیے ہیں۔
اس لبنانی خاتون نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ آزاد میڈیا نے وحشیانہ جرائم کو بے نقاب کرکے بیداری پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے اور تکفیری آبادیوں اور صیہونی دشمن کے خلاف مزاحمتی گروہوں کے استقامت کی خبریں دی ہیں
افغانستان کی اکیڈمی آف سائنسز کے رکن نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا: ان سالوں میں یہودیوں نے عرب معاشرے کو عبرتناک ناکامیوں سے دوچار کیا اور ان جنگوں سے حاصل ہونے والے منافع کو جنگی ہتھیار خریدنے میں صرف کیا۔ حتیٰ کہ اس نے شام اور اردن جیسے بڑے اسلامی ممالک پر کمر توڑ قرضے بھی لگائے۔
انہوں نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے کہا: صیہونی حکومت امت کے بچوں میں تشدد اور قتل و غارت اور فتنہ پھیلانے میں مصروف ہے تاکہ بزدل حکمران اس حکومت کے ساتھ اپنے تعلقات کو مضبوط کریں اور اس طرح پورے علاقے کو نشانہ بنا کر اپنے قبضے میں لے لیں۔
انہوں نے مزید کہا: صیہونی حکومت ہمیشہ مغرب اور دنیا کے کھانے والے امریکہ کی حمایت سے اسلام اور مسلمانوں کے خلاف ان گنت جرائم کا ارتکاب کرتی ہے اور امام راحل نے ہمیشہ اس بات پر تاکید کی کہ اسرائیل ایک کینسر کی رسولی ہے اور اسے جلد از جلد منظر سے ہٹا دینا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا: اس میں کوئی شک نہیں کہ خداوند متعال یہودیوں کو مومنین کا بنیادی دشمن سمجھتا ہے۔ آج فلسطین جو بہت مقدس ہے اور اللہ تعالیٰ نے سورہ اسراء کی پہلی آیت میں اس کا ذکر کیا ہے، اس پر دشمنوں نے حملہ کیا ہے۔ جب کہ مسجد اقصیٰ پیغمبر اکرم (ص) کے معراج کی جگہ اور دنیا میں مسلمانوں کا قبلہ اول تھی۔
"بنیامین نیتن یاہو" نے ایک مقامی اجلاس میں اعلان کیا کہ قابض حکومت مزاحمت کے محور میں گھری ہوئی ہے اور کہا: "ہم ایک نظریے میں گھرے ہوئے ہیں جس کا مرکز ایران ہے۔ "
صدر پزشکیان کے ساتھ ملاقات کے دوران انہوں نے کہا کہ صیہونی حکومت نے بحیرہ احمر اور بحیرہ روم میں ہمارے 14 بحری جہازوں کو نشانہ بنایا۔ ہم نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے ان کے 12 جہازوں کو بھی نشانہ بنایا۔
یمن کی تحریک انصار اللہ نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے بحیرہ احمر میں سعودی آئل ٹینکر پر حملے کی تردید کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ اس حوالے سے امریکی سینٹرل کمانڈ کی جانب سے جاری کردہ بیان جھوٹ پر مبنی ہے۔
انہوں نے کہا کہ امام رضا سٹریٹ پر لگنے والے بہت سے موکب ملک کے مختلف شہروں کے ہیں، ان موکب میں سے زیادہ تر غیر مشہدی جو کہ زائرین امام رضا علیہ السلام کی خدمت کے لیے پورے ایران سے آئے ہوئے ہیں۔
اکتوبر 2023 مین غزہ پر غاصب صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملے شروع ہونے کے بعد ہی حزب اللہ لبنان نے شمالی مقبوضہ فلسطین میں غاصب صیہونی حکومت کے فوجی اہداف پر حملے شروع کردیئے تھے۔